زندہ قوم کے مثالی لیڈر طیب اردگان

Recep Tayyip Erdogan kee Kahani Urdu Stories for Elders

زندہ قوم کے مثالی لیڈر طیب اردگان

زندہ قوم کے مثالی لیڈر ایسے ھوتے ہیں ۔ طیّب اردگان اور رمضان🍃

افطار سے چند منٹ پہلے ترک دارالحکومت انقرہ کے ایک غریب علاقے میں واقع ایک مزدور کے گھر کی گھنٹی بجتی ہے۔ گھر کے مالک 53 سالہ ”یلدریم جلیلک“ جب دروازہ کھول کر دیکھتے ہیں تو ان کی حیرت کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہتا، انہیں اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آتا، وہ دیکھتے ہیں کہ دروازے پر ملک کے صدر رجب طیب اردگان اور ان کی اہلیہ سیدہ امینہ اردگان کھڑے ہیں۔

یلدریم جلیلک کی حیرت کو بھانپتے ہوئے صدر رجب طیب اردگان انہیں تسلی دے کر کہتے ہیں کہ آج ہم آپ کے مہمان ہیں، آپ کی فیملی کے ساتھ افطار کریں گے۔یہ سن کر میزبان خوشی سے پھولے نہیں سماتا۔ وہ فوراً واپس جا کر اپنے گھر والوں کو ایک عظیم مہمان کی آمد کی خوشخبری سناتا ہے۔

غریب یلدریم کے اہل خانہ نے اپنے محدود وسائل کے مطابق افطار کا معمولی انتظام کر رکھا تھا۔ گھر کے 8 افراد دسترخوان پر بیٹھے تھے اور افطار کے لئے کھجور، پانی، دودھ اور سنگترہ کے علاوہ دسترخوان پر اور کچھ نہیں تھا۔اس لئے اہل خانہ کے چہروں پر عظیم مہمان کی آمد پر خوشی کے ساتھ ساتھ پریشانی کے آثار بھی نمایاں تھے۔

مگر صدر اردگان اور ان کی اہلیہ امینہ بلا کسی تکلف کے یلدریم کے اہل خانہ کے ساتھدستر خوان پر بیٹھ کر دعاؤں میں مصروف ہو گئے۔ یلدریم کے اہل خانہ کو بھی یقین نہیں آرہا تھا کہ صدر اردگان اور ان کی اہلیہ ان کے گھر میں موجود اور ان کے ساتھ افطار میں شریک ہیں۔

یہ ناقابل یقین منظر دیکھ کر یلدریم جلیلک اور ان کے اہل خانہ کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو نکل آئے اور انہوں نے صدر اردگان اور ان کی اہلیہ کو کھلے دل سے خوش آمدید کہا۔ ترک پریس کے مطابق یلدریم جلیلک انقرہ کے علاقے ”اولوس“ کی سبزی منڈی میں محنت مزدوری کرتے ہیں اور انہیں یومیہ 60 لیرہ (ترک کرنسی) دیہاڑی ملتی ہے،

یلدریم کے گھر میں ترک صدر کی آمد کے بعد یہ بھی معلوم ہوا کہ وہ کرائے کے مکان میں رہائش پذیر ہیں، جس کا کرایہ وہ ماہانہ 360 لیرہ ادا کرتے ہیں، جو کہ ساڑھے 13 ہزار پاکستانی روپے کے برابر ہے۔

افطار کے بعد صدر اردگان اور ان کی اہلیہ یلدریم کے اہل خانہ کے ساتھ گھل مل گئے اور ان سے ان کے مسائل بھی پوچھے۔ یلدریم نے صدر اردگان کو بتایا کہ ان کے 5 بچے ہیں، چونکہ ان کی آمدنی بہت محدود ہے، اس لئے وہ اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں تعلیم دلوا رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پانچویں روزے کے دن افطار کے وقت صدر اردگان یلدریم کے مہمان بنے، اسی روز یلدریم کے سب سے چھوٹے بیٹے کی روزہ کشائی بھی تھی۔ اس موقع پر اچانک صدر مملکت کی آمد نے یلدریم کے اہل خانہ کی خوشیوں کو دوبالا کر دیا۔ صدر اردگان نے پہلا روزہ رکھنے پر یلدریم کے بچے کو نقد انعام کے ساتھ قیمتی تحائف بھی دیئے،

جس پر یلدریم کے دیگر بچوں نے للچائی نظروں سے صدر اردگان کو دیکھا تو انہوں نے گھر کے دیگر بچوں کو بھی ایک ایک لیپ ٹاپ اور ٹیبلٹ سے نوازا۔ افطار کے بعد یلدریم کے گھر سے رخصت ہونے سے پہلے ان کے پڑوسیوں کو بھی صدر اردگان کی اچانک آمد کا پتہ چل گیا تھا۔

اس لئے یلدریم کے بہت سارے پڑوسی بھی ان کے گھر میں جمع ہوگئے اور صدر اردگان کے ساتھ عشاء کی نماز تک طویل نشست کی اور انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ اس دوران صدر اردگان کے سیکریٹری سمیت کچھ سرکاری عہدیدار بھی یلدریم کے گھر پہنچ چکے تھے۔

ترک پریس کے مطابق، رجب طیب اردگان اور ان کی اہلیہ نے اپنی پہلی افطار ترکی میں قائم پناہ گزیں کیمپوں میں مقیم شامی مہاجرین کے ساتھ کی تھی، اس کے بعد انہوں نے غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کے ساتھ افطار کرنے کا معمول بنا لیا ہے۔ اب تک وہ افطار کے وقت پانچ مرتبہ غریبوں کے مہمان بن کر ان کے ساتھ افطار میں شریک ہوئے ہیں۔

صدر اردگان اور ان کی اہلیہ افطار سے کچھ دیر پہلے اپنی گاڑی میں صدارتی محل سے نکل کر شہر کے کسی متوسط یا غریب علاقے کا رخ کرتے ہیں، جہاں وہ کسی بھی شہری کے گھر کا دروازہ بجاتے ہیں اور اہل خانہ کے ساتھ مل کر افطار کرتے ہیں۔ اس دوران صدر اردگان اہل خانہ سے ان کے مسائل پوچھ کر انہیں حل کرتے ہیں۔

(تحریر: ضیاالرّحمٰن)

Urdu Stories For Elders

Comments are closed.