میں ایک ڈرپوک مگر مضبوط عورت ہوں

Main Ak Darpook Magar Mazboot Aurat Urdu Stories

میں ایک ڈرپوک مگر مضبوط عورت ہوں

میری پیدائش پر میں تو ڈری ہوئی نہ تھی لیکن میری ماں کا ڈر قابل دید تھا میں نے اس کی بانہوں میں خود کو بہت مضبوط محسوس کیا وہ ڈری ہوئی تھی کہ کہیں یہ ظالم دنیا میرے وجود کو ریزہ ریزہ نہ کر دے وہ میرے اچھے نصیب کے لئے خوفزدہ تھی اور اس کا یہ خوف اس کے دودھ کے ساتھ میری نس نس میں بس گیا

میں جوں جوں بڑی ہوتی گئی میرا خوف بھی پروان چڑھتا گیا مجھے سمجھا دیا گیا کہ ایک لڑکی کا وجود اس کے پورے خاندان اور آنے والی نسلوں کی شرافت کا ضامن ہےعورت کا وجود کانچ کا وہ پیکر ہےجوہلکی سی ٹھیس سےٹوٹے نہ بھی تو اپنا حسن کھو دیتا ہےاور اس ڈر نے مجھے اتنا مضبوط بنا دیا کہ میں نے اپنے جذب,ات پر قابو پانا سیکھ لیا

سن بلوغت تک پہنچتے پہنچتےمیرےاندر ڈر کا سمندر ٹھاٹھیں مارنے لگا اور اردگرد کی ہوس بھری نگاہوں سے ڈر کر میں اتنی مضبوط ہو گی کہ کسی کو میرے قریب آنے کی ہمت تو کیا دوبارہ نظر آٹھانے کی جرات بھی نہ ہوئ

کالج اور یونیورسٹی کے داخلے کے وقت بھی اس ڈر نے پیچھا نہ چھوڑااور میں نے بڑی مضبوطی کے ساتھ اس دور کو بھی کامیابی سے پار کیا

ڈر کی ایک نئی سرحد شروع ہوئی اور میں بیٹی سے بہو بنی ڈر کے اس دور میں مجھےاپنے والدین کی عزت بجانے کے ساتھ ساتھ سسرال میں اپنا وجود بھی منوانا تھا اس ڈر پر بھی فتح حاصل کرنے کے لیے اپنے وجود کی نفی کی اور اتنی مضبوط ہوی کہ اپنی خوشی غم پسند نا پسند کو اپنے تابع کر لیااور کسی پر ظاہر نہ ہونے دیا

وقت نے ایک اور کروٹ بدلی بیوی کے بعد ماں کا مقدس لفظ میرے وجود کا حصہ بنا اور مجھے ڈر لگا کہ کیا میں ایک اچھی ماں بن سکوں گی؟ کیا میں اپنے بچوں کی بہترین تربیت کر سکوں گی؟ کیا ان کو اچھا مسلمان اچھا انسان بنا سکوں گی؟ اس ڈر نے مجھےاس قدر مضبوط کر دیا کہ میں بیک وقت ماہر تعلیم ماہر نفسیات اور اپنے بچوں کے لئے ایک مضبوط ڈھال بن گی اپنا دکھ سکھ نیند بیماری سب کو پس پشت ڈال دیا

وقت نے میری مضبوطی کو ایک اور منزل کی طرف گامزن کیا اپنے جوان بچوں کے لئے شریک حیات کا انتخاب کرنا کہ کہیں میرا غلط انتخاب ان کے لیے باعث اذیت نہ ہو اس ڈر نے مجھےاپنے رب سے قریب ترین کر دیااور باور کر دیا کہ قسمت ایک اٹل حقیقت ہےیہ رشتے آسمانوں پر بیٹھا زب بناتا ہےاس لیے اس کی رضا میں راضی ہو جا

پھر اس ڈر نے کہ میرا وجود میری اولاد کی خوشیوں میں رکاوٹ نہ بنے مجھے اہک بار پھر مضبوط بنا دیاکہ اب اپنی خود ساختہ سلطنت چھوڑ دو اب بچوں پر اپ کہ ساتھ ساتھ ان کے شریک حیات کا بھی حق ہے اب آپ کے فیصلوں میں دوسروں کی راۓ بھی اہم ہے

آج میں معاشرے کی ایک با عزت اور کامیاب عورت ہوں کیونکہ میرا ڈر میری کمزوری نہیں میری طاقت ہے

از قلم

پروین صادق

Comments are closed.